کسی بے دھیانی میں کھو

کسی بے دھیانی میں کھو کے مجھ کو گنوا نہیں
میں ترا نصیبِ ازل ہوں اب یہ بھُلا نہیں
مِرے سینے لگ کے بہت ہی روئے گا دیر تک
ابھی رابطہ ترے غم کا مجھ سے ہُوا نہیں
مرا ساتھ دینا ہے گر تو ہاتھ کو تھام لے
مجھے لمبی لمبی کہانیاں تو سنا نہیں
جو میں حرف حرف میں درد بھی نہ سمو سکوں
تو یہ جھوٹ موٹ کی شاعری ہے، عطا نہیں
ابھی عشق میں کوئی معجزہ نہیں ہو رہا
مجھے آئینے میں تمہارا چہرہ دِکھا نہیں
میں کسی کو کچھ بھی نہ دے سکوں گا حریمِ جاں
کہ ترے سوا مِرے پاس کچھ بھی بچا نہیں
زین شکیل
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *