حالات

حالات
بڑی مشکل سے بہلائے گئے دکھوں کا کیا بھروسہ
کسی بھی پل روح بے چین کر سکتے ہیں
خراشوں سے اٹی ہوئی روح
دراڑوں سے بھری ہوئی دیوار کی طرح ہوتی ہے
جانے کب گرے
خاک اور اینٹوں کا ڈھیر بن جائے
اپنے بارے میں کچھ بھی کہنا
ان حالات میں اور بھی زیادہ غیر یقینی ہے
کیا پتہ
کل کلاں آنکھیں ساتھ نہ دیں
ہاتھ کہنا مانیں نا مانیں
ہونٹ کچھ کہیں نا کہیں
دل کچھ سنے نا سنے
روح اپنی جگہ قائم رہے نا رہے
ان حالات میں کچھ بھی یقینی نہیں ہے
اور پھر
بڑی مشکل سے بہلائے گئے دکھوں کا کیا بھروسہ
فرحت عباس شاہ
(کتاب – اداس شامیں اجاڑ رستے)
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *