تہوار خوشگوار تھے جب

تہوار خوشگوار تھے، جب ہم تھے ساتھ ساتھ
کتنے بھلے رواج تھے، تم کیوں چلے گئے
محسوس مجھ کو ہوتی تھی ہر شئے میں زندگی
خوشیوں کے دل پہ راج تھے، تم کیوں چلے گئے
میں تو تم کو ماضی تصور کیا نہ تھا
تم کل نہیں تھے آج تھے، تم کیوں چلے گئے
تم ساتھ تھے تو زخم بھی لگتے نہیں تھے زخم
ہرزخم کا علاج تھے، تم کیوں چلے گئے
مجھ کو سمجھنے والایہاں کوئی اب نہیں
تم میرے ہم مزاج تھے، تم کیوں چلے گئے
زین شکیل
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *