اداس ہونے کی صورت نکال لی میں نے
تم آؤ کام سبھی کل پہ ڈال دیتا ہوں
تمہارے واسطے فرصت نکال لی میں نے
نہیں تھا خواب میں بھی حوصلہ بچھڑنے کا
سو خواب سے تری فرقت نکال لی میں نے
وہ پوچھ بیٹھا تھا کیا لائے ہو مری خاطر
تو جھٹ سے ساری محبت نکال لی میں نے
زین شکیل