آدھی خوشیاں آدھے

آدھی خوشیاں آدھے دکھ
خوشیاں تھام بھلا دے دکھ
بھولنے والے کیا جانیں
دیتے ہیں جو وعدے دکھ
میری جھولی ڈال گیا
وہ بھی سیدھے سادے دکھ
ظاہر کر مسکان اپنی
اپنے آج چھپا دے دکھ
تجھ کو بھولنے والے سب
دیں اب روز ارادے دکھ
یہ لے میری خوشیاں لے
مجھ کو کوئی بنا دے دکھ
مولا اس کی خیر کریں
سکھ ہی بھیج، مٹا دے دکھ
زین شکیل
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *