اس عشق و محبت نے کیا خانہ خرابی کی
سسکے ہے دل ایدھرکو بہتا ہے جگر اودھر
چھاتی ہوئی ہے میری دکان کبابی کی
وہ نرگس مستانہ باتیں کرے ہے درہم
تم دیکھو نہ کچھ بولو کیا بات شرابی کی
بے سدھ ہوئے ہم آئی اک بو جو گلستاں سے
پر زور تھی مے کتنی غنچوں کی گلابی کی
رونے سے دل شب کے تر میرؔ کے کپڑے ہیں
پر قدر نہیں اس کو اس جامۂ آبی کی