غم مضموں نہ خاطر میں نہ دل میں درد کیا حاصل

غم مضموں نہ خاطر میں نہ دل میں درد کیا حاصل
ہوا کاغذ نمط گو رنگ تیرا زرد کیا حاصل
ہوئے صید زبوں ہم منتظر ہی خاک جی دے کر
سواری سے کسو کی گو اٹھی اب گرد کیا حاصل
بلا ہے سوزسینہ میرؔ لوں ہو جائے گی جل کر
اگر دل سے اٹھی تیرے یہ آہ سرد کیا حاصل
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *