بول نا کچھ بے چین پیا

بول نا کچھ بے چین پیا
برس پڑیں گے نین پیا
ساون رُت میں کون سنے
تیرے میرے بین پیا
موسم ہی کی بات سہی
کچھ تو ہو مابین پیا
شاید کوئی آ ہی جائے
رُک رُک جائے رین پیا
سامنے دل کی نگری کے
چھوٹے ہیں کونین پیا
فرحت عباس شاہ
(کتاب – سوال درد کا ہے)
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *