پیٹ

پیٹ
سینہ
بھوک بھوک چلانے والے
میرے بس میں ہوتا تو ان سے پیٹ لے کر
علیحدہ رکھ دیتا
یا انہیں پیٹ پہ پتھر باندھنا یاد دلاتا
بھوک بھوک چلانے والے
ان کی بھوکی نظروں کا پیٹ کبھی نہیں بھرتا
اور نہ نیت کی بھوک مٹتی ہے
روح بھوکی نہ ہو تا انسان کبھی گرتا نہیں
اور نہ ہاتھ پھیلاتا ہے
یہ تو جسم بھی پھیلا دیتے ہیں
اور ضمیر بھی
بھوک بھوک چلّانے والے
انہیں کہو اپنے بازوؤں میں زندہ رہنا
اور اپنے لہو پر مغرور ہونا سیکھیں
فرحت عباس شاہ
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *