تجھ سے میں، مجھ سے غم وابستہ

تجھ سے میں، مجھ سے غم وابستہ
ایک سے ایک ستم وابستہ
ایک مدت سے ہوئے بیٹھے ہیں
آس امید سے ہم وابستہ
تم کبھی ہاتھ اٹھاؤ تو سہی
ہے دعاؤں سے کرم وابستہ
جس طرح آنکھیں کسی منظر سے
رہگذر سے ہیں قدم وابستہ
عشق اور ہجر کی کیا پوچھتے ہو
دل سے ہیں رنج و الم وابستہ
فرحت عباس شاہ
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *