تیری میری رونق ہے

تیری میری رونق ہے
تیرے میرے ہی دم سے
ورنہ مر ہی جائیں ہم
دنیا داری کے غم سے
اتنی سیرابی کیونکر
پوچھیں گے چشم نم سے
میں تو ثابت قدم رہا
شاید قسمت ڈول گئی
انشاءاللہ سوچیں گے
ہم کچھ تیرے بارے میں
انشاءاللہ کہہ کر ہم
کتنی باتیں ٹال گئے
اتنے غلط نصیب نہیں
جتنے غلط رویے ہیں
فرحت عباس شاہ
(کتاب – عشق نرالا مذہب ہے)
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *