چودھویں رات کا چاند

چودھویں رات کا چاند
بالکنی میں آن اترا ہے
چودھویں رات کا چاند
من ہی من میں شور مچائے
تیری بات کا چاند
کبھی بھی آنکھوں کے آنگن میں دو آنسو آجانے سے
دھندلے ہو جاتے ہیں منظر بینائی دھندلانے سے
اچھا خاصا چاند ہو جاتا ہے برسات کا چاند
بالکنی میں آن اترا ہے
چودھویں رات کا چاند
جب دیوانے پن میں کسی کا تن من دھن لگ جاتا ہے
جب خواہش کو محرومی کا زرد گہن لگ جاتا ہے
تو نے بھی تو دیکھا ہو گا ان حالات کا چاند
فرحت عباس شاہ
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *