دکھوں کی مختلف اقسام

دکھوں کی مختلف اقسام
محبت اور انا نیت کے قصے میں
مجھے ہنستے ہنساتے دیکھ کے بے چین ہوتے ہو
ترقی کی منازل پر مجھے لمحہ بہ لمحہ آگے بڑھتا پا کے
گھنٹوں دکھ میں رہتے ہو
مصیبت یہ ہے کہ تم دور ہو مجھ سے
میں چاہوں بھی تو تم کو بیٹھ کے سمجھا نہیں سکتا
وگرنہ بات اتنی ہے
کہ کوئی بادشاہوں میں گھرا ہے
یا ستاروں کی گزرگاہوں میں بستا ہے
مسلسل گنگناتا اور ہنستا ہے
حقیقت سے تو اس کا دل ہی واقف ہے
جو تیرے اور میرے دل سے کافی ملتا جلتا ہے
مجھے ہنستے ہنساتے دیکھ کے بے چین ہوتے ہو
نہ گھبراؤ
یہاں بس فرق اتنا ہے
کہ تیرے اور میرے ہاں دکھوں کی
اپنی اپنی مختلف اقسام ہیں
اپنے علیحدہ رنگ ہیں، اپنے علیحدہ نام ہیں
جن میں کبھی کچھ تیرے حصے میں
کبھی کچھ میرے حصے میں
محبت اور نانیت کے قصے میں
فرحت عباس شاہ
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *