غم میں صبر کی ایک کیفیت

غم میں صبر کی ایک کیفیت
آنکھوں کے پیچے
جمے ہوئے آنسوؤں کا بوجھ زیادہ ہوتا جا رہا ہے
ورم آلود پپوٹے
کسی بھی وقت خون آلود ہو سکتے ہیں
تم عزیز ہو تو کبھی بھی گرد آلود نہیں ہوتا
آنسو دھو دھو کے چمکاتے رہتے ہیں
انہیں دیواروں میں چُن دیا ہے
بہت تنہا ہو گیا ہوں
اور جب بھی دیواریں سانس لیتی ہیں
میری اپنی سانسیں اکھڑنے لگتی ہیں
اور میری تنہائی اپنے کان بند کر لیتی ہے
فرحت عباس شاہ
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *