ممکن ناہیں بات نہ مانے

ممکن ناہیں بات نہ مانے
آپ کہیں اور رات نہ مانے
عجب فقیر توکّل والا
عشق کبھی خدشات نہ مانے
جاں ہر اک موسم سے باغی
دل میرے حالات نہ مانے
ہجر میں ایسا کب ہوتا ہے
آنکھ کہے برسات نہ مانے
خود داری کا پیکر جوگی
چاہت کی خیرات نہ مانے
فرحت عباس شاہ
(کتاب – من پنچھی بے چین)
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *