ہمیں چھوڑ چھاڑ کے بھیڑ میں

ہمیں چھوڑ چھاڑ کے بھیڑ میں 
ابھی کس لیے ہو پکارتے
یہ جو ہجر ہے یہ تو روگ ہے
یہ جو روگ ہے یہ تو ہجر ہے
تو یہ طے ہوا کہ کبھی کبھی
کوئی خواب دیکھ کے روئیں گے
کبھی یاد آیا جو دشت دل
تو سحاب دیکھ کے روئیں گے
یہ کتاب لکھی جو عشق میں
یہ کتاب دیکھ کے روئیں گے
جو ڈسے ہوئے ہیں بہار کے
وہ گلاب دیکھ کے روئیں گے
فرحت عباس شاہ
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *