وہ مجھ سے پوچھتی ہے زندگی کا دائرہ کیا ہے

وہ مجھ سے پوچھتی ہے زندگی کا دائرہ کیا ہے
میں کہتا ہوں سوائے سوچ کے محدود ہے ہر شے
مگر اک المیہ یہ بھی تو ہے اس میری نگری میں
یہاں پر سوچ بھی محدود ہے اور فکر بھی فرحت
یہ منفی لوگ ہیں اور فطرتاً جاہل ہیں، میں بولا
وہ بولی، اور سیہ کاری میں ان جیسا نہیں کوئی
معاشرتی وضع داری تو ان کو چھو نہیں پائی
یہ ان پڑھ قوم ہے اور علم کے سائے سے ڈرتی ہے
میں بولا ڈگریاں بکتی ہیں اور بکتی بھی ہیں سستی
جسے کچھ بھی نہیں آتا وہی استاد بنتا ہے
فرحت عباس شاہ
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *