فلسفی

فلسفی بلند بال تھا ، لیکن نہ تھا جسور و غیور حکیم سر محبت سے بے نصیب رہا پھرا فضاؤں میں کرگس اگرچہ شاہیں وار…

ادامه مطلب

گرم فغاں ہے جرس ، اٹھ کہ

گرم فغاں ہے جرس ، اٹھ کہ گیا قافلہ گرم فغاں ہے جرس ، اٹھ کہ گیا قافلہ وائے وہ رہرو کہ ہے منتظر راحuلہ!…

ادامه مطلب

مکتبوں میں کہیں رعنائی

مکتبوں میں کہیں رعنائی افکار بھی ہے؟ مکتبوں میں کہیں رعنائی افکار بھی ہے؟ خانقاہوں میں کہیں لذت اسرار بھی ہے؟ منزل راہرواں دور بھی…

ادامه مطلب

ہر چیز ہے محو خود نمائی

ہر چیز ہے محو خود نمائی ہر چیز ہے محو خود نمائی ہر ذرہ شہید کبریائی بے ذوق نمود زندگی ، موت تعمیر خودی میں…

ادامه مطلب

یہ کون غزل خواں ہے پرسوز

یہ کون غزل خواں ہے پرسوز و نشاط انگیز یہ کون غزل خواں ہے پرسوز و نشاط انگیز اندیشہ دانا کو کرتا ہے جنوں آمیز…

ادامه مطلب

افلاک سے آتا ہے نالوں کا

افلاک سے آتا ہے نالوں کا جواب آخر افلاک سے آتا ہے نالوں کا جواب آخر کرتے ہیں خطاب آخر ، اٹھتے ہیں حجاب آخر…

ادامه مطلب

تجھے یاد کیا نہیں ہے مرے

تجھے یاد کیا نہیں ہے مرے دل کا وہ زمانہ تجھے یاد کیا نہیں ہے مرے دل کا وہ زمانہ وہ ادب گہ محبت ،…

ادامه مطلب

چیونٹی اور عقاب

چیونٹی اور عقاب چیونٹی میں پائمال و خوار و پریشان و دردمند تیرا مقام کیوں ہے ستاروں سے بھی بلند؟ عقاب تو رزق اپنا ڈھونڈتی…

ادامه مطلب

خودی وہ بحر ہے جس کا

خودی وہ بحر ہے جس کا کوئی کنارہ نہیں خودی وہ بحر ہے جس کا کوئی کنارہ نہیں تو آبجو اسے سمجھا اگر تو چارہ…

ادامه مطلب

زمانے کی یہ گردش جاودانہ

زمانے کی یہ گردش جاودانہ زمانے کی یہ گردش جاودانہ حقیقت ایک تو ، باقی فسانہ کسی نے دوش دیکھا ہے نہ فردا فقط امروز…

ادامه مطلب

ظلام بحر میں کھو کر

ظلام بحر میں کھو کر سنبھل جا ظلام بحر میں کھو کر سنبھل جا تڑپ جا ، پیچ کھا کھا کر بدل جا نہیں ساحل…

ادامه مطلب

کبھی آوارہ و بے خانماں

کبھی آوارہ و بے خانماں عشق کبھی آوارہ و بے خانماں عشق کبھی شاہ شہاں نوشیرواں عشق کبھی میداں میں آتا ہے زرہ پوش کبھی…

ادامه مطلب

لا پھر اک بار وہی بادہ و

لا پھر اک بار وہی بادہ و جام اے ساقی لا پھر اک بار وہی بادہ و جام اے ساقی ہاتھ آ جائے مجھے میرا…

ادامه مطلب

ملا اور بہشت

ملا اور بہشت میں بھی حاضر تھا وہاں ، ضبط سخن کر نہ سکا حق سے جب حضرت ملا کو ملا حکم بہشت عرض کی…

ادامه مطلب

ہر شے مسافر ، ہر چیز

ہر شے مسافر ، ہر چیز راہی ہر شے مسافر ، ہر چیز راہی کیا چاند تارے ، کیا مرغ و ماہی تو مرد میداں…

ادامه مطلب

یہ نکتہ میں نے سیکھا

یہ نکتہ میں نے سیکھا بوالحسن سے یہ نکتہ میں نے سیکھا بوالحسن سے کہ جاں مرتی نہیں مرگ بدن سے چمک سورج میں کیا…

ادامه مطلب

باغی مرید

باغی مرید ہم کو تو میسر نہیں مٹی کا دیا بھی گھر پیر کا بجلی کے چراغوں سے ہے روشن شہری ہو، دہاتی ہو، مسلمان…

ادامه مطلب

تری دنیا جہان مرغ و ماہی

تری دنیا جہان مرغ و ماہی تری دنیا جہان مرغ و ماہی مری دنیا فغان صبح گاہی تری دنیا میں میں محکوم و مجبور مری…

ادامه مطلب

حادثہ وہ جو ابھی پردہ

حادثہ وہ جو ابھی پردہ افلاک میں ہے حادثہ وہ جو ابھی پردہ افلاک میں ہے عکس اس کا مرے آئینہ ادراک میں ہے نہ…

ادامه مطلب

خودی

خودی خودی کو نہ دے سیم و زر کے عوض نہیں شعلہ دیتے شرر کے عوض یہ کہتا ہے فردوسی دیدہ ور عجم جس کے…

ادامه مطلب

زمستانی ہوا میں گرچہ تھی

زمستانی ہوا میں گرچہ تھی شمشیر کی تیزی زمستانی ہوا میں گرچہ تھی شمشیر کی تیزی نہ چھوٹے مجھ سے لندن میں بھی آداب سحر…

ادامه مطلب

عالم آب و خاک و باد! سر

عالم آب و خاک و باد! سر عیاں ہے تو کہ میں عالم آب و خاک و باد! سر عیاں ہے تو کہ میں وہ…

ادامه مطلب

کبھی تنہائی کوہ و دمن

کبھی تنہائی کوہ و دمن عشق کبھی تنہائی کوہ و دمن عشق کبھی سوز و سرور و انجمن عشق کبھی سرمایہ محراب و منبر کبھی…

ادامه مطلب

لالہ صحرا

لالہ صحرا یہ گنبد مینائی ، یہ عالم تنہائی مجھ کو تو ڈراتی ہے اس دشت کی پہنائی بھٹکا ہوا راہی میں ، بھٹکا ہوا…

ادامه مطلب

میر سپاہ ناسزا ، لشکریاں

میر سپاہ ناسزا ، لشکریاں شکستہ صف میر سپاہ ناسزا ، لشکریاں شکستہ صف آہ! وہ تیر نیم کش جس کا نہ ہو کوئی ہدف…

ادامه مطلب

ہزار خوف ہو لیکن زباں ہو

ہزار خوف ہو لیکن زباں ہو دل کی رفیق ہزار خوف ہو لیکن زباں ہو دل کی رفیق یہی رہا ہے ازل سے قلندروں کا…

ادامه مطلب

یہ پیران کلیسا و حرم ،

یہ پیران کلیسا و حرم ، اے وائے مجبوری! یہ پیران کلیسا و حرم ، اے وائے مجبوری! صلہ ان کی کدوی کاوش کا ہے…

ادامه مطلب