خرد واقف نہیں ہے نیک و

خرد واقف نہیں ہے نیک و بد سے
خرد واقف نہیں ہے نیک و بد سے
بڑھی جاتی ہے ظالم اپنی حد سے
خدا جانے مجھے کیا ہو گیا ہے
خرد بیزار دل سے ، دل خرد سے!
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *