ذہن کا کچھ منتشر تو حال کا خستہ رہا

ذہن کا کچھ منتشر تو حال کا خستہ رہا کتنا میری ذات سے وہ شخص وابستہ رہا صبح کاذب روشنی کے جال میں آنے لگی…

ادامه مطلب