خدا را آ کے مری لو خبر کہاں ہو تم

خدا را آ کے مری لو خبر کہاں ہو تم مرے حبیب مرے چارہ گر کہاں ہو تم نہ راستوں کی خبر اور نہ منزلوں…

ادامه مطلب

زنجیر زلف سیاہ سمندر نگاہ شوخ

زنجیر زلف سیاہ سمندر نگاہ شوخ جاؤں کہاں فرار کا رستہ کوئی تو ہو یاسین ضمیر

ادامه مطلب

کچھ وقت اپنے ساتھ گزاروں گا میں ضمیر

کچھ وقت اپنے ساتھ گزاروں گا میں ضمیر خود سے اگر ملا جو کبھی کوئے یار میں یاسین ضمیر

ادامه مطلب

ممکن ہے اشک بن کے رہوں چشم یار میں

ممکن ہے اشک بن کے رہوں چشم یار میں ممکن ہے بھول جائے غم روزگار میں یاسین ضمیر

ادامه مطلب