بجھ گئی شمع حرم باب کلیسا نہ کھلا

بجھ گئی شمع حرم باب کلیسا نہ کھلا کھل گئے زخم کے لب تیرا دریچہ نہ کھلا در توبہ سے بگولوں کی طرح گزرے لوگ…

ادامه مطلب

تری تلاش میں ہر رہنما سے باتیں کیں

تری تلاش میں ہر رہنما سے باتیں کیں خلا سے ربط بڑھایا ہوا سے باتیں کیں کبھی ستاروں نے بھیجا ہمیں کوئی پیغام تو مدتوں…

ادامه مطلب

تیرے چہرے کی طرح اور مرے سینے کی طرح

تیرے چہرے کی طرح اور مرے سینے کی طرح میرا ہر شعر دمکتا ہے نگینے کی طرح پھول جاگے ہیں کہیں تیرے بدن کی مانند…

ادامه مطلب

بے نور ہوں کہ شمع سر رہ گزر میں ہوں

بے نور ہوں کہ شمع سر رہ گزر میں ہوں بے رنگ ہوں کہ گردش خون جگر میں ہوں اندھا ہوں یوں کہ کور نگاہوں…

ادامه مطلب

چلے تو کٹ ہی جائے گا سفر آہستہ آہستہ

چلے تو کٹ ہی جائے گا سفر آہستہ آہستہ ہم اس کے پاس جاتے ہیں مگر آہستہ آہستہ ابھی تاروں سے کھیلو چاند کی کرنوں…

ادامه مطلب

درد دل بھی غم دوراں کے برابر سے اٹھا

درد دل بھی غم دوراں کے برابر سے اٹھا آگ صحرا میں لگی اور دھواں گھر سے اٹھا تابش حسن بھی تھی آتش دنیا بھی…

ادامه مطلب

کبھی جھڑکی سے کبھی پیار سے سمجھاتے رہے

کبھی جھڑکی سے کبھی پیار سے سمجھاتے رہے ہم گئی رات پہ دل کو لیے بہلاتے رہے اپنے اخلاق کی شہرت نے عجب دن دکھلائے…

ادامه مطلب

ہر اک نے کہا کیوں تجھے آرام نہ آیا

ہر اک نے کہا کیوں تجھے آرام نہ آیا سنتے رہے ہم لب پہ ترا نام نہ آیا دیوانے کو تکتی ہیں ترے شہر کی…

ادامه مطلب

کسی اور غم میں اتنی خلش نہاں نہیں ہے

کسی اور غم میں اتنی خلش نہاں نہیں ہے غم دل مرے رفیقو غم رائیگاں نہیں ہے کوئی ہم نفس نہیں ہے کوئی رازداں نہیں…

ادامه مطلب

غم دوراں نے بھی سیکھے غم جاناں کے چلن

غم دوراں نے بھی سیکھے غم جاناں کے چلن وہی سوچی ہوئی چالیں وہی بے ساختہ پن وہی اقرار میں انکار کے لاکھوں پہلو وہی…

ادامه مطلب