تری تلاش میں ہر رہنما سے باتیں کیں

تری تلاش میں ہر رہنما سے باتیں کیں
خلا سے ربط بڑھایا ہوا سے باتیں کیں

کبھی ستاروں نے بھیجا ہمیں کوئی پیغام
تو مدتوں میں کسی آشنا سے باتیں کیں

ہماری خیر مناؤ کہ آج خود اس نے
بڑے خلوص بڑی التجا سے باتیں کیں

گناہگار تو رمز حریم تک پہنچے
ثواب والوں نے بانگ درا سے باتیں کیں

بہت سے وہ تھے جنہوں نے بتوں سے فیض اٹھائے
بہت سے وہ تھے جنہوں نے خدا سے باتیں کیں

نہ جانے کب سے سناتے تھے اس کو ہم احوال
نظر اٹھائی تو پھر ابتدا سے باتیں کیں

ہزار شعر کہے یوں تو کہنے والوں نے
کسی کسی نے دل مبتلا سے باتیں کیں

مصطفی زیدی

Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *