شنا سائے تار رگ جاں نہیں تھا

شنا سائے تار رگ جاں نہیں تھا مجھے اپنے ہونے کا عرفاں نہیں تھا وہاں میں نے خوشبو کی بنیاد رکھی جہاں پھول کھلنے کا…

ادامه مطلب

کیا کہوں حال اس پری رو سے

کیا کہوں حال اس پری رو سے دل پریشاں ہے درد کی خو سے تم کو سورج نظر نہیں آتا روشنی مانگتے ہو جگنو سے…

ادامه مطلب