کیوں نہ روؤں ڈھانک کر منہ ہائے اپنے حال پر

کیوں نہ روؤں ڈھانک کر منہ ہائے اپنے حال پر پھنس گئے ظالم کے پھندے میں نہیں چلتا ہے بس آپ اڑ کر آئے تھے…

ادامه مطلب