آرزو لکھنوی
جب سکھ نہیں جینے میں تو اک روگ ہے جینا
جب سکھ نہیں جینے میں تو اک روگ ہے جینا سانس آئی ہے جب چوٹ کلیجے میں لگی ہے آرزو لکھنوی
کہتا ہے ناصح کہ واپس جاؤ اور میں سادہ لوح
کہتا ہے ناصح کہ واپس جاؤ اور میں سادہ لوح پوچھتا ہوں خود اسی سے کوئے قاتل کا پتا آرزو لکھنوی
یوں دور دور دل سے ہو ہو کے دل نشیں بھی
یوں دور دور دل سے ہو ہو کے دل نشیں بھی ہیں تو اسی جہاں میں ملتے نہیں کہیں بھی کم ایک قبر سے ہے…
اطلاعیه برای شاعران و نویسندگان
پایگاه اینترنتی شعرستان از همکاری همه شاعران و نویسندگان آماتور و حرفه ای از سراسر جهان استقبال میکند و مشارکت فعال آنها را خیر مقدم میگوید. شما میتوانید اشعار، مطالب معلوماتی و مقالات خویش را از طریق ایمیل و یا فرم تماس ارسال نماید. مطالب ارسالی در اولین فرصت مناسب منتشر خواهند شد