محمد بکھرتے رنگوں جیسا ہو گیا ہوں، یہ سوچتا ہوں

بکھرتے رنگوں جیسا ہو گیا ہوں، یہ سوچتا ہوں
میں کیا تھا، اور اب کیا ہو گیا ہوں، یہ سوچتا ہوں
نہ جانے کس کا بدلہ لے گئی ہیں، ہوائیں مجھ سے
کہ بس اک زرد پتا ہو گیا ہوں، یہ سوچتا ہوں
خود اپنے آپ کو پیارا نہیں جب کبھی لگا میں
تو کیسے تم کو پیارا ہو گیا ہوں، یہ سوچتا ہوں
مرے سب جاننے والے تھے ، جو پیچھے رہ گئے ہیں
اور ان کا میں حوالہ ہو گیا ہوں، یہ سوچتا ہوں
مری سوچوں کی بینائی میں شدت سی آ گئی ہے
علی شاید میں بوڑھا ہو گیا ہوں، یہ سوچتا ہوں
محمد علی خان
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *