آخری رات

آخری رات
بس عذاب ہوتی ہے
ہزار ہا برس سے طویل
اک رات!
کہیں حسین سے رشتے
کا دائمی بندھن
اک رات!
کہیں پر موت کی
دھیرے دھیرے آہٹ
اک رات!
رات کی بات
کا انداز نرالہ ہی رہا
آج پھر میں ہوں
شبِ انتظار
فراقِ یار
اور آخری رات
امجد شیخ
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *