یاسمن یا گلاب سا

غزل
یاسمن یا گلاب سا کچھ ہے
میری آنکھوں میں خواب سا کچھ ہے
ہر گھڑی اضطراب سا کچھ ہے
ہجر ہے یا عذاب سا کچھ ہے
ذہن و دل ہو رہے ہیں تابندہ
طاق میں آفتاب سا کچھ ہے
بالیقیں دوستوں کے سینے میں
دل نہیں ہے کباب سا کچھ ہے
تجھ سے ملنے کی آس میں ہردم
ذہن و دل میں حساب سا کچھ ہے
زندگی ہی بدل گئی راغبؔ
عشق بھی انقلاب سا کچھ ہے
شاعر: افتخار راغبؔ
کتاب: خیال چہرہ
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *