گو حقیقت نہیں ہے

غزل
گو حقیقت نہیں ہے خواب ہے تو
زیست میں وجہِ انقلاب ہے تو
خوش نمائی کا آفتاب ہے تو
خوش ادائی میں لاجواب ہے تو
تیرے چہرے پہ کوئی داغ نہیں
کیسے کہہ دوں کہ ماہتاب ہے تو
ہر ورق دل پذیر ہے جس کا
دل ربائی کی وہ کتاب ہے تو
تیرا پرتو ہے میری غزلوں میں
میرے ہر شعر کا جواب ہے تو
جس پہ نازاں ہے گلشنِ ہستی
فصلِ گل کا وہی گلاب ہے تو
مجھ کو شاعر بنا کے جانِ غزل
اپنے مقصد میں کامیاب ہے تو
تجھ پہ اشعار کیا کہے راغبؔ
لاکھوں غزلوں کا انتخاب ہے تو
شاعر: افتخار راغبؔ
کتاب: خیال چہرہ
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *