رات کی مہرباں فضا کی طرح

رات کی مہرباں فضا کی طرح
کوئی ہوتا مرا دعا کی طرح
اب تری یاد، یاد آتی ہے
مجھ کو بھولی ہوئی قضا کی طرح
کیا کوئی اتنا پیار کرتا ہے
کوئی ہوتا ہے کیا خدا کی طرح
میں تجھے چھو کے گنگنا اٹھوں
گنگناتی ہوئی ہوا کی طرح
شہر میں آپ کی ضرورت تھی
گم ہوئے آپ بھی وفا کی طرح
آج بھی دکھ نے میرے ساتھ کیا
روز مرہ کی ، انتہا کی طرح
گونجتا ہے کبھی کبھی فرحت
میرے اندر کوئی خلا کی طرح
فرحت عباس شاہ
(کتاب – اداس اداس)
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *