ہلے مکاں نہ سفر میں کوئی مکیں دیکھا

ہلے مکاں نہ سفر میں کوئی مکیں دیکھا
جہاں پہ چھوڑ گئے تھے اُسے وہیں دیکھا

کٹی ہے عمر کسی آبدوز میں
سفر تمام ہوا اور کچھ نہیں دیکھا

کِھلا ہے پھول کوئی تو اُجاڑ بستی میں
مکانِ دل میں کہیں تو کوئی مکیں دیکھا

فشارِ خوں کی طرح گھٹتا بڑتا رہتا ہے
جُڑا ہوا یہ فلک میں عجب نگیں دیکھا
افتخار نسیم

Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *