نہیں ملے ناں!تمہیں

نہیں ملے ناں!
تمہیں کہا تھا کہ پاس رہنا
کوئی بھی رُت ہو ،کوئی بھی موسم
اگر فلک سے کبھی جو مجھ پر
ان آفتوں کے پہاڑ ٹوٹیں
تو راس رہنا
تمہیں کہا تھا ناں پاس رہنا
یہ کیا کیا ہے؟
کسی کی باتوں آ گئے ناں
کسی کی مرضی ہی مان لی ناں
نہیں ملے ناں!
تمہیں کہا تھا جو تم نہ ہو گے
تو رو پڑیں گے
ہمیں سمیٹے گا کون آ کر
چنے گا آنکھوں سے کون آنسو
بہت کہا تھا،
بہت ہی زیادہ تمہیں کہا تھا
کہ مان تھا ناں!
نہیں سنا ناں!
جو مان توڑا یا آپ ٹوٹا
تمہیں کہا تھا کہ رو پڑیں گے
سو رو پڑے ناں۔۔
بہت دنوں سے اداس ہیں ہم
نہیں ملے تھے!
نہیں ملے ناں!
زین شکیل
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *