محبت تھی یہ نادانی نہیں

محبت تھی یہ نادانی نہیں تھی
ہمیں تو خود پہ حیرانی نہیں تھی
مرے دل سے محبت تھی اسے بس
مری صورت کی دیوانی نہیں تھی
محبت میں بڑی کٹھنائیاں تھیں
میسر کوئی آسانی نہیں تھی
بڑا ہی متقی لہجہ تھا اس کا
بس اس کی بات یزدانی نہیں تھی
تمہاری آنکھ نم ہونے سے پہلے
ہمیں کوئی پریشانی نہیں تھی
بقا ملتی تو تم کو سونپ دیتے
ہماری عمر لافانی نہیں تھی
زین شکیل
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *