مجھ کو مجھ سے کبھی جدا

مجھ کو مجھ سے کبھی جدا نہ لگے
کوئی تجھ سا ترے سوا نہ لگے
کچھ نہیں کہہ سکا اِسی خاطر!
یار! اُس کو کہیں برا نہ لگے
ہے وہ میرے وجود میں موجود
اب مجھے وہ بھی دوسرا نہ لگے
میرے مولا اُسے بچا رکھنا
بس اُسے شہر کی ہوا نہ لگے
میں اُسے بھول بھال ہی جاؤں
ایسی کوئی مجھے دعا نہ لگے
دور تو ہو گیا بہت لیکن
وہ مجھے اب بھی بے وفا نہ لگے
وہ جو معصوم چہرے والا ہے
نظرِ بد اُس کو اے خدا، نہ لگے
زین شکیل
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *