کہو تم کیا کرو گےکبھی

کہو تم کیا کرو گے
کبھی جب شام ڈھلتے
پکارو گے کسی کو
کسی کا نام لو گے
کوئی جب دور ہو گا
تھکن سے چُور ہو گا
تو پھر تم کیا کرو گے؟
مناؤ گے کسے تم؟
کسے دیکھا کرو گے؟
کہو تم کیا کرو گے؟
ذرا سی برہمی گر
جدائی کا سبب ہو
تو پھر یہ جان لینا
محبت یہ نہیں ہے
ذرا سی بات پر بھی
اگر روٹھا کرو گے
تو پھر تم زندگی کو
بسر تنہا کرو گے
تو پھر تم کیا کرو گے؟
تو پھر کس سے کہو گے
کہ سر میں ہاتھ پھیرے
کہ سر میں درد ہے ناں
تمہاری برہمی سے
کوئی جب دور ہو گا
تھکن سے چور ہو گا
تو سر میں درد لے کر
یونہی رویا کرو گے
نظر بھی چیخ اٹھے گی
جگر تک درد ہو گا
جو لاکھوں درد سہہ کر
کسی سے دور ہو کر
تھکن سے چور ہو کر
کبھی کا مر چکا ہے
تو اس ہنستے ہوئے کو
اگر دیکھا کرو گے
بہت ہی دیر تک تم
بہت رویا کرو گے
تو پھر تم کیا کرو گے؟
کہو تم کیا کرو گے؟
زین شکیل
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *