تجھے ڈر لگے جو سیاہ رات

تجھے ڈر لگے جو سیاہ رات میں صندلیں
مجھے فون کرنا کہ جاگ لوں گا میں دیر تک
جنھیں رب سے ڈر بھی نہیں لگا انہیں کیا کہوں
یہ وطن تو اپنے ہی لوگ لوٹ کے کھا گئے
تجھے بے یقینی کی ساعتیں نہ اجاڑ دیں
نہ اداس رہ میں ضرور لوٹ کے آؤں گا
تجھے سبز رنگ کی رت میں ملنے کو آؤں گا
تری زلف زیادہ سیہ ہے میرے نصیب سے
بھلے روٹھ جاتا ہے جاں سے پھر بھی عزیز ہے
سو گلہ تو اتنا نہیں ہے جتنا کہ عشق ہے
زین شکیل
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *