آرسی اس کے سامنے دھر لو

آرسی اس کے سامنے دھر لو
کب ہے ویسی مواجہ کر لو
اس کی تیغ ستم بلند ہوئی
جی ہے مرنے کو تو چلو مر لو
در پئے خوں ہیں میرے خورد و کلاں
یہ وبال اپنے کوئی سر پر لو
کچھ طرح ہو کہ بے طرح ہو حال
عمر کے دن کسو طرح بھر لو
کیا بلا خیز جا ہے کوچۂ عشق
تم بھی یاں میرؔ مول اک گھر لو
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *