بالیں پہ میری آوے گا تو گھر سے جب تلک

بالیں پہ میری آوے گا تو گھر سے جب تلک
کر جاؤں گا سفر ہی میں دنیا سے تب تلک
اتنا دن اور دل سے طپش کر لے کاوشیں
یہ مجہلہ تمام ہی ہے آج شب تلک
نقاش کیونکے کھینچ چکا تو شبیہ یار
کھینچوں ہوں ایک ناز ہی اس کا میں اب تلک
شب کوتہ اور قصہ مری جان کا دراز
القصہ اب کہا کروں تجھ سے میں کب تلک
باقی یہ داستان ہے اور کل کی رات ہے
گر جان میری میرؔ نہ آ پہنچے لب تلک
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *