تمام اس کے قد میں سناں کی طرح ہے

تمام اس کے قد میں سناں کی طرح ہے
رنگیلی نپٹ اس جواں کی طرح ہے
برے ہونا احوال کو سن کے میرے
بھلا تو ہی کہہ یہ کہاں کی طرح ہے
اڑے خاک گاہے رہے گاہ ویراں
خراب و پریشاں یہاں کی طرح ہے
تعلق کرو میرؔ اس پر جو چاہو
مری جان یہ کچھ جہاں کی طرح ہے
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *