نئی طرزوں سے میخانے میں رنگ مے جھلکتا تھا

نئی طرزوں سے میخانے میں رنگ مے جھلکتا تھا
گلابی روتی تھی واں جام ہنس ہنس کر چھلکتا تھا
ترے اس خاک اڑانے کی دھمک سے اے مری وحشت
کلیجا ریگ صحرا کا بھی دس دس گز تھلکتا تھا
گئی تسبیح اس کی نزع میں کب میرؔ کے دل سے
اسی کے نام کی سمرن تھی جب منکا ڈھلکتا تھا
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *