انقلاب

انقلاب
نہ ایشیا میں نہ یورپ میں سوز و ساز حیات
خودی کی موت ہے یہ ، اور وہ ضمیر کی موت
دلوں میں ولولہ انقلاب ہے پیدا
قریب آگئی شاید جہان پیر کی موت!
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *