امتحان

امتحان
کہا پہاڑ کی ندی نے سنگ ریزے سے
فتادگی و سرا فگندگی تری معراج!
ترا یہ حال کہ پامال و درد مند ہے تو
مری یہ شان کہ دریا بھی ہے مرا محتاج
جہاں میں تو کسی دیوار سے نہ ٹکرایا
کسے خبر کہ تو ہے سنگ خارہ یا کہ زجاج
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *