تیری ہم رقص کے نام

تیری ہم رقص کے نام
رقص کرتے ہوئے
جس کے شانوں پہ تُو نے ابھی سَر رکھا ہے
کبھی میں بھی اُس کی پناہوں میں تھی
فرق یہ ہے کہ میں
رات سے قبل تنہا ہوئی
اور تُو صبح تک
اس فریبِ تحفظ میں کھوئی رہے گی !
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *