ایک طوفانی بارش کے دوران

ایک طوفانی بارش کے دوران
بارشیں ایسی تو نہ تھیں
خوفزدہ کر دینے والی
چھتیں گرانے اور گھروں کو مسمار کرنے والی
اور راستے روک دینے والی
بارشیں ایسی تو نہ تھیں
بارشیں تو اور طرح کی تھیں
اداس کر دینے والی
اور یاد دلانے والی۔۔۔ جانے کیا کیا کچھ یاد دلانے والی
اور کبھی کبھی رلا دینے والی
کسی شدید اداسی سے، غم سے اور کبھی شاید خوشی سے بھی اور
کبھی خاموش کر دینے والی، چپ لگا دینے والی
مجھے گمان تک نہیں تھا
میں کبھی ایسی نظم لکھوں گا
جس میں بارش سے پیار کی بجائے خوف ہو گا
میں نے تو سوچا تک نہیں تھا
کبھی بارشوں سے کہوں گا
چلی جاؤ، بس اب چلی جاؤ
خدا کے لئے چلی جاؤ
بارشیں ایسی تو نہ تھیں
مجھے گمان تک نہیں تھا
میں نے تو سوچا بھی نہیں تھا
فرحت عباس شاہ
(کتاب – جم گیا صبر مری آنکھوں میں)
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *