بن نہ پائے اسے پکارے بنا

بن نہ پائے اسے پکارے بنا
درد کھلتا نہیں سنوارے بنا
تو اگر ساتھ ہو تو اچھا ہے
چاند جچتا نہیں ستارے بنا
وہ سمجھتا ہے سب جو دل میں ہے
ہم سمجھتے ہیں سب اشارے بنا
آنسوؤں سے تھی رسم و راہ ہمیں
ہم کنارے لگے کنارے بنا
زندگی زندگی نہیں بنتی
درد کے گھاٹ میں اتارے بنا
وقت بس میں کہاں جدائی کے
دن گزر بھی گئے گزارے بنا
فرحت عباس شاہ
(کتاب – جدائی راستہ روکے کھڑی ہے)
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *