پھر پیا کے رہے قریب سجن

پھر پیا کے رہے قریب سجن
پھر قسمت ہوئی رقیب سجن
یہ پیار پریت کی ریت عجب
یہ رسم رواج عجیب سجن
کچھ پوچھو نہیں، ہوئے کتنے
ہم تیرے بنا غریب سجن
ہم دیوانے بستی بستی
خود لے کے پھریں صلیب سجن
اے بھاگ ہمارے جاگ کبھی
کبھی سونا چھوڑ نصیب سجن
فرحت عباس شاہ
(کتاب – من پنچھی بے چین)
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *