جس طرح سے مکیں مکان میں ہیں

جس طرح سے مکیں مکان میں ہیں
ہم ترے ہجر کی امان میں ہیں
کچھ مصائب تو میری ٹوہ میں ہیں
کچھ تکالیف میرے دھیان میں ہیں
ہم تری سرد مہریوں کے سبب
اور لوگوں کے ہو گئے قائل
اک زوال آشنا زمانہ بھی
دل کو چپ چاپ کر گیا مائل
ہم تری چاہتوں کے سائل تھے
درمیاں اور لوگ حائل تھے
فرحت عباس شاہ
(کتاب – بارشوں کے موسم میں)
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *