خام خیالی

خام خیالی
بہت ساری رونقیں آنے والی ہیں
بہت سارے پھول اگ آئیں گے
خوشبوئیں پھیلیں گی
روشنیاں چمکیں گی
اندھیرے ٹوٹ پھوٹ جائیں گے
تاریکیاں پگھل جائیں گی
ہوا چلے گی
اور حبس بھاگ جائے گا
خوشیاں اٹھلاتی پھریں گی
غم کہیں نظر نہیں آئیں گے
دوریاں دور ہوں گی
قربتیں قریب آئیں گی
فاصلے مٹ جائیں گے
فضا شفاف ہو جائے گی
پانی آلودہ نہیں رہے گا
غیر فطری موت مر جائے گی
زندگی اپنا عمل جاری رکھے گی
بے چینیاں ختم ہو جائیں گی
سکون کا آغاز ہو گا
محبت پھیلے گی
انصاف کا دور دورہ ہو گا
اور ظلم اپنے انجام کو پہنچ جائے گا
صبح طلوع ہو گی
شہر پھر سے آباد ہونگے
فرحت عباس شاہ
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *