در بند کیے، چپکے سے زنجیر لگائی

در بند کیے، چپکے سے زنجیر لگائی
پھر خوابوں کے اندر تریؐ تصویر لگائی
پہلے تو دعا مانگی تریؐ نعت کی میں نے
پھر صفحہ احساس پہ تحریر لگائی
جانے ہی نہیں دیتی مجھے طیبہ کی جانب
کس کام پہ مولا مری تقدیر لگائی
اسؐ نے مرے ادراک کو بخشے پر و پرواز
اُسؐ نے مرے اشعار میں تاثیر لگائی
کچھ اس طرح چمکایا مجھے آقاؐ نے فرحت
جیسے مری پیشانی پہ تنویر لگائی
فرحت عباس شاہ
Share:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *